حکومت نے ایل این جی کو محفوظ بنانے کی کوششیں شروع کردیں تین تجاویز زیر غور جلد فیصلہ متوقع
حکومت کی
LNG
محفوظ بنانیکی کوششیں
..ن لیگ کی حکومت نے اچھا کام کیا کہ ملک میں LNG کی درآمد کا راستہ کھول کر فرنس آئل کی مہنگی کھپت کو کم کیا. البتہ اس امپورٹڈ گیس کو سٹور کرنے پر کام نہ کیا جاسکا.
دنیا کے بیشتر ممالک گرمیوں میں سستی ایل این جی خرید کر محفوظ ہیں اور سردیوں میں بلاتعطل استعمال کرتے ہیں.
جرمنی بیلجئم سمیت متعدد ممالک گرمیوں میں اپنی ضرورت سے 30 سے 40 فیصد زائد گیس امپورٹ کرتے ہیں.
ایل این جی کو 3 طریقوں سے محفوظ بنایا جاسکتاہے.1. قدرتی گیس فیلڈز جو خالی ہوچکی ہیں.2. نمک کی کانیں جو خالی ہوچکی ہیں.3. بحری جہاز جو گیس کی درآمد کیلئے استعمال ہوتے تھے لیکن اب آپریشنل نہیں رہے.
حکومت نے ان تینوں طریقوں سے گیس محفوظ بنانے کی فزیبلٹی سٹڈی تیار کررہی ہے. سندھ میں 2 قدرتی گیس فیلڈزخالی ہیں.
کھیوڑہ میں نمک کی کچھ خالی کانیں جبکہ ناکارہ بحری جہاز بھی میسر ہیں. فزیبلٹی رپورٹ رواں سال کرلی جاے گی. جبکہ پراجیکٹ پر کام کا آغاز اگلے سال متوقع ہے جو 2 سال میں مکمل ہوگا. ترکی اسی فارمولے کے تحت نمک کی 46 خالی کانوں کو گیس سٹوریج کے قابل بنانے پر کام کررہاہے. جس سے سالانہ 5 ارب ڈالر کی بچت ہوگی.
امید ہے گنجائش دستایب ہونے سے 🇵🇰 میں لوڈشیڈنگ سے نجات حاصل ہوگی.
- حکومت پنجاب کا صحراء چولستان کو قابل کاشت بنانے کا منصوبہ |جبلی ویوز - October 15, 2022
- سستی گیس کی روسی آفر اور پاکستان - September 16, 2022
- پاکستان سٹیل مل کا مستقبل - September 13, 2022