حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی حضرات محدثین وفقہائے کرام رحمہم اللہ تعالی کی نظر میں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امام مالک رح ایک موقع پر مجلس سے اٹھے تو اپنے شاگردوں سے فرمایا “امام ابوحنیفہ کو تم کیا سمجھتے ہو؟وہ تو بیت بڑے فقیہ ہے”۰(انوارالباری)
امام شافعی رح فرماتے ہیں “سب کے سب فقہ میں امام ابوحنیفہ کی عیال ہے۰جو شحص امام ابوحنیفہ کی کتابوں کا مطالعہ نہ کرے وہ عالم معتبر نہیں ہوسکتا” (انوارالباری)
امام احمدبن خنبل رح فرماتے ہیں “امام ابوحنیفہ زہد ،تقوی اور علم میں اس جگہ پر ہیں کہ کوئی اس مقام کو نہیں پہنچ سکا”۰(مقدمہ اوجز المسالک)
یحیی بن سعید رح نے فرمایا”خدائے بزرگ کی قسم امام ابوحنیفہ رح اس امت میں قران وحدیث کے سب سے بڑے عالم تھے”۰(مناقب للعلامۃ موفق)
حضرت عبداللہ ابن مبارک رح کا ارشاد ہے “وہ شحص محروم ہے جس کو امام ابوحنیفہ کے علم سے کچھ حصہ نہیں ملا اور خدا اس شحص کا برا کرے جو ہمارے شیخ ابوحنیفہ رح کا ذکر برائی کے ساتھ کرے۰اگر امام ابوحنیفہ رح تابعین کی ابتدائی دور میں ہوتے تو وہ سب بھی ان کی اتباع کرتے”۰(مناقب للعلامۃ موفق)
سفیان بن عیینہ رح کا قول ہے”ابتدا میں دو چیزوں کے بارے میں بڑا حیال تھا وہ کوفہ کے پل سے اگے نہیں بڑھ سکیں گی،ایک حضرت حمزہ رح کی قراءت،دوسراءابوحنیفہ رح کی فقہ ،مگر یہ دونوں آفاق میں پہنچ چکی ہے”۰(انوارالباری)
یحیی بن معین رح فرماتے ہیں”قراءت تو حضرت حمزہ رح کی ہے اور فقہ امام ابوحنیفہ رح کی ہے ،اس پر تمام انسانوں کا اتفاق ہے”۰حضرت نضر بن شمیل رح فرماتے ہیں”لوگ فقہ سے بے خبر تھے،امام ابوحنیفہ رح نے ان کو جگایا”۰اما یحیی بن سعید القطعان رح فرماتے ہیں “اللہ تعالی کی قسم ہم نے امام ابوحنیفہ رح کی رائے سے بہتر رائے کسی کی نہیں سنی اور ہم نے اکثر اقوال ان کےلیے ہیں”۰(مقدمہ اوجز المسالک،سیر اعلام النبلاء)
حافظ ابن کثیر رح امام صاحب کی تعریف ان الفاظ میں فرماتے ہیں”الامام فقیه العراق واحد ائمة الاسلام والسادة الاعلام واحد ارکان العلماء الاربعة اصحاب المذھب المتبوعة”۰(البدایه والنھایه)امام عبداللہ ابن مبارک رح سے پوچھا گیا “امام مالک رح زیادہ فقیہ تھے یا امام ابوحنیفہ رح ؟تو فرمایا” امام ابوحنیفہ رح” ۰ (سیر اعلام النبلاء)
امام ابن حجر المکی الشافعی رح فرماتے ہیں “مشہور ائمہ اسلام میں سے جتنے مقلد اور شاگر امام صاحب رح ہیں اتنے کسی اور کے نہیں ۰علماء اور اکثر لوگوں کو مشکل احادیث کی تشریع اور مسائل قیاس اور قضاء واحکام میں جتنا فائدہ امام صاحب اور ان کے اصحاب سے حاصل ہوا کسی سے حاصل نہیں ہوا، اللہ تعالی ان کو جزائے خیر دے” ۰(مقدمہ اوجزالمسالک)
حضرت حریبی رح فرماتے ہیں” امام صاحب رح کے خلاف بات کرنے والا یا تو حاسد ہوتا ہے یا جاہل”۰(سیر اعلام النبلاء)
علامہ ذہبی رح فرماتے ہیں “فقہ اور اس کی باریکیوں میں امام صاحب کی امامت تسلیم کی گئ ہے”۰(سیر اعلام النبلاء)
مکی ابن ابراہیم رح فرماتے ہیں “زمین پر بسنے والوں میںسے سب سے بڑے عالم ابوحنیفہ رح تھے”۰(سیر اعلام النبلاء)
حلف ابن ایوب رح فرماتے ہیں”علماللہ تعالی سے حضورﷺ کی طرف منتقل ہوا اور ان سے صحابہؓ کی طرف اور ان سے تابعین رح کی طرف اور ان سے امام اعظم ابوحنیفہ رح کی طرف منتقل ہوا”۰(تبییض الصحیفة،مقدمہ اوجز المسالک)۰
تحریر : تعریف اللہ عفی عنه
- شاہین شاہ آفریدی نکاح کے بندھن میں بندھ گئے - February 3, 2023
- پشاور افسوس ناک واقعے پر عمران خان کا ردعمل آگیا - January 30, 2023
- حامد میر نے موجودہ حکومت کو نالائق قرار دے دیا - January 25, 2023