ریکوڈک منصوبہ کیا ہے؟؟
حکومت کا قوم کو تاریخی تحفہ
چاغی میں ریکوڈک کی سونے و تانبے کی کان دنیا کی 5ویں بڑی کان ہے.
12.3 ملین ٹن تانبہ اور 20.9 ملین اونس سونا ہے. مجموعی مالیت 1500 ارب ڈالر ہے جو 🇵🇰 کی جی ڈی پی کا 5 گنا ہے. 50 سال تک 2ملین ٹن تانبا اور 2.5ملین اونس سونا نکلنے کی شرح ہے.
کینڈین کمپنی نے 2010 میں فزیبلٹی مکمل کرکے صوبائی حکومت سے مائننگ کی اجازت مانگی تو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ نےمعاہدہ کالعدم قرار دیدیا ہے. جس پر بارک گولڈ جو دنیا کی سب سے بڑی تانبے و سونے کی مائننگ کمپنی ہے عالمی عدالت میں چلی گئ. عدالت نے معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان پر 6 ارب ڈالر جرمانہ عائد کردیا جبکہ بارک گولڈ کی اتحادی چلی کی کمپنی آنٹوفوگیسٹا نے برطانوی کورٹ میں کیس کیا جہاں سے 4 بلین جرمانے کی سزا ملی. 2019 میں موجودہ حکومت نے دونوں کمپنیوں سے ماورائے عدالت مذاکرات شروع کئے. جو 3 سال کی کوششوں کےبعد کامیاب ثابت ہوے. حکومت پاکستان نے نئی شرائط پر نیا معاہدہ کیا ہے. جسکی حتمی منظوری پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ دیگی.
2006 کے معاہدے میں 75 فیصد شئیرز کمپنیوں جبکہ 25 فیصد صوبائی حکومت کے پاس تھے.
نئے معاہدے کے تحت 11 بلین ڈالرز کی پینلٹی ختم کردی جائے گی. تاہم چلی کی کمپنی کو 900 ملین وفاقی حکومت اخراجات کی مد میں ادا کریگی. کمپنیوں اور پاکستان کا حصہ 50-50 کردیا گیا ہے. 25 فیصد وفاقی حکومت جبکہ 25 فیصد صوبائی حکومت کا ہوگا. کمپنیاں 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرینگی. 9 ارب ڈالر کی لاگت سے مائننگ کا تمام انفراسٹرکچر بنایا جائے گا جبکہ 1 بلین ڈالر سے چاغی میں ترقیاتی منصوبے لگاے جائیں گے جن میں ہسپتال. اسکولز روڈز اور صاف پانی شامل ہیں. 8000 مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا. معاہدے کی مدت 50 سال ہوگی.
حکومت نے اس معاہدے کو ملک کی تقدیر بدلنے کے برابر کہا ہے.
ٹروجرنلزم دعاگو ہے کہ یہ منصوبہ بغیر کسی مزید اسکینڈل کے پایا تکمیل تک پہنچے.
- حکومت پنجاب کا صحراء چولستان کو قابل کاشت بنانے کا منصوبہ |جبلی ویوز - October 15, 2022
- سستی گیس کی روسی آفر اور پاکستان - September 16, 2022
- پاکستان سٹیل مل کا مستقبل - September 13, 2022