قرآن کے سائنسی معجزات

قرآن کے سائنسی معجزات پارٹ ۲،قرآن حکیم اور انسانی ایمبریونک ڈیولپمنٹ

قرآن مجید میں “ایمبریو (ماں کے پیٹ میں بچے) کی نشوونما” کے معجزے کا ذکر اس قدر تفصیل سے کیا گیا ہے ، جس کا دنیا کے بیشتر سائنسدانوں کو ابھی تک اس کے متعلق کچھ علم ہی نہیں تھا۔

  • خون کا لوتھڑا
  • معلق چیز
  • جونک(ایسا جانور جو خون چوستا ہے)

انسان کی تخلیق اور اس کی ماں کے پیٹ میں نشوونما سے متعلق سائنسدانوں کی جدید مائیکروسکوپ سے کی گئ دریافتوں سے 1400 سال قبل ماں کے پیٹ میں “ایمبریونک ڈویلپمنٹ” کے مراحل کے بارے میں اللہ تعالیٰ قرآن حکیم کی مندرجہ ذیل آیات میں تفصیلاً ذکر فرماتا ہے:
وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ سُلٰلَۃٍ مِّنۡ طِیۡنٍ ﴿ۚ۱۲﴾
ثُمَّ جَعَلۡنٰہُ نُطۡفَۃً فِیۡ قَرَارٍ مَّکِیۡنٍ ﴿۪۱۳﴾
ثُمَّ خَلَقۡنَا النُّطۡفَۃَ عَلَقَۃً فَخَلَقۡنَا الۡعَلَقَۃَ مُضۡغَۃً فَخَلَقۡنَا الۡمُضۡغَۃَ ۔۔۔۔۔﴿ؕ۱۴﴾
اور ہم نے انسان کو مٹی کے ست سے پیدا کیا،
پھر ہم نے اسے بوند کی شکل میں ایک محفوظ جگہ پر رکھا،
پھر ہم نے اس بوند/قطرہ سے العلقہ(١) ( معانی: جونک ، معلق چیز یعنی رحم کے اندر ، خون کا لوتھڑا) کی تشکیل کی، اور پھر ہم نے العلقہ سے المضغۃ (معنی: چبایا ہوا مادہ) بنایا۔۔۔۔۔۔(القرآن: سورت 23, آیات 12 تا 14)

:لفظی طور پر عربی لفظ العلقہ کے تین معانی ہیں


اگر ہم اس لفظ کے تینوں معانی کو الگ الگ دیکھیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ ایمبریونک ڈویلپمنٹ کے مختلف ادوار میں تینوں معانی بلکل درست ثابت ہوتے ہیں۔

خون کا لوتھڑا

جب نطفہ رحم میں داخل ہوتا ہے ، یہ ایک گیند جیسی شکل تشکیل پاتا ہے۔ جو خود کو رحم (بچہ دانی) سے منسلک کرنے سے پہلے چھ دن تک باقی رہتا ہے۔
العلقہ کے اس مرحلے کے دوران ایمبریو جب بچہ دانی سے منسلک ہوچکا ہوتا ہے تو اس کی بیرونی ظاہری شکل خون کے لوتھڑے کی طرح ہوتی ہے۔ یہ اس مرحلے کے دوران ایمبریو میں نسبتا بڑی مقدار میں خون کی موجودگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ نیز اس مرحلے کے دوران ، ایمبریو میں خون تیسرے ہفتے کے آخر تک گردش نہیں کرتا، اس لئے اس میں موجود بغیر کسی گردش کے خون کی وجہ سے یہ جمے ہوئے خون کا لوتھڑا ہی معلوم ہوتا ہے۔

العلقہ کے مرحلے کے دوران ایک ایمبریو میں کارڈیووسکولر نظام کا ڈایاگرام۔ ایمبریو اور اس کی تھیلیوں کی بیرونی ظاہری شکل خون کے لوتھڑے سے ملتی جلتی ہوتی ہے، جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ایمبریو میں نسبتا بڑی مقدار میں خون موجود ہوتا ہے۔

معلق چیز

العلقہ کا دوسرا لفظی معنی، لٹکی ہوئی، معلق چیز یا کسی سطح پر چمٹی ہوئی چیز ہے۔
اگر آپ مندرجہ ذیل تصویر کو غور سے دیکھیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ واقعی یہ اس معنی پر پورا اترتی ہے۔

تصویر 2: اس خورد بین سے لی گئی فوٹوگراف میں ، آپ آسانی سے ماں کے رحم میں العلقہ (تقریبا 15 دن) کے مرحلے کے دوران ایمبریو (نشان زد “بی”) کو چمٹا ہوا/معلق دیکھ سکتے ہیں۔
یہاں پر ایمبریو کا اصل سائز تقریبا 0.6 ملی میٹر ہے۔
(The Developing Human, Moore, 3rd ed., p. 66, from Histology, Leeson and Leeson.)

جونک نما چیز


العلقہ کا تیسرا لفظی معنی ‘جونک’ ہے، جونک ایک ایسا جانور ہے جو کہ کیچڑ میں کثرت سے پایا جاتا ہے،اور اسکا کام یہ ہے کہ جب یہ کسی زندہ جانور کے رابطے میں آتا ہے تو یہ اس کے ساتھ چمٹ جاتا ہے/معلق ہوجاتا ہے (جیسا کہ پہلے بھی بیان کیا جاچکاہے)۔
العلقہ کا مرحلہ حمل کے پندرہویں دن شروع ہوتا ہے اور اس کا اختتام 23ویں سے 24ویں دن تک ہوتا ہے۔
اس دوران ایمبریو بچہ دانی میں خوراک کی نالی کے ساتھ معلق ہوچکا ہوتا ہے،
اگر آپ ایمبریو کی “العلقہ” کے اسٹیج میں شکل کا مطالعہ کریں تو آپ کو دیکھ کر شائد حیرانی ہوکہ اس مرحلے میں ایمبریو کی شکل بلکل ایک جونک کی طرح ہوتی ہے، اور نہ صرف شکل جونک کی طرح ہوتی ہے بلکہ اس کی خصوصیات یا اس کے کام کرنے کا طریقہ بھی بلکل جونک کی طرح ہوتا ہے،(جیسا کہ اوپر بیان ہو چکا ہے) یعنی وہ رحم کے ساتھ ایک نامعلوم چھوٹی سی خوراک کی نالی یا شریان (جو کہ وقت ساتھ ساتھ بڑی ہوتی جاتی ہے) کے ذریعے چمٹ جاتا ہے/معلق ہوجاتا ہے اور پھر وہاں سے بلکل ایک جونک کی طرح ہی ماں کا خون خوراک کے طور پر چوسنے لگ جاتا ہے تاکہ اپنا سائز بڑھا سکے۔

تصویر 3:آپ اس تصویر میں بخوبی دیکھ سکتے ہیں کہ ایک جونک اور انسانی ایمبریو کی ‘العلقہ’ کے مرحلے کے دوران شکل و صورت میں کتنی مماثلت ہے، جس طرح ان میں شکل و صورت میں مماثلت پائی جاتی ہے اسی طرح ان کے کام کرنے کے طریقے میں مماثلت ہے۔
(Leech drawing from Human Development as Described in the Quran and Sunnah, Moore and others, p. 37, modified from Integrated Principles of Zoology, Hickman and others. Embryo drawing from The Developing Human, Moore and Persaud, 5th ed., p. 73.)

لہذا قرآن حکیم میں موجود لفظ العلقہ کے تینوں معانی علقہ کے مرحلے میں ایمبریو کی ڈویلپمنٹ کی تفصیل کے عین مطابق ہیں اور تینوں معانی ہی اس تفصیل پر پورے اترتے ہیں۔

اگلے مرحلے میں آیت میں مذکور مرحلہ “مُضۡغَۃً” کا ہے۔
مضغتہ کا لفظی معنی عربی میں ایسی چیز کا ہے جس کو دانتوں سے چبایا گیا ہو۔
یہ ایمبریو کے اس مرحلے کی ایک درست وضاحت پیش کرتا ہے جیسا کہ اس مرحلے کے دوران ایمبریو کی شکل کسی چبائی ہوئی چیز کی طرح دکھائی دیتی ہے، بلکل کسی ڈبل روٹی یا چیونگم کی طرح،جس کو جب دانتوں سے چبایا جاتا ہے ان پر چبائے جانے کے نشان پڑ جاتے ہیں۔
المضغۃ کا مرحلہ بلکل قرآن کے بیان کردہ مراحل کے مطابق العلقہ کے بعد آتا ہے: “اور پھر ہم نے العلقہ سے المضغۃ بنایا” (القرآن 23:14)

ایمبریو کا العلقہ سے المضغۃ تک کا سفر 24 ویں سے 26 ویں دن تک کا ہوتا ہے، اور یہ چبائے ہوئے گوشت کے ٹکڑے کی مانند ہوتا ہے۔ اس کی وجہ وہ سومائٹس ہوتے ہیں جو کہ ایمبریو کے پچھلے حصے میں ایسی شکل بناتے ہیں کہ ایسا ظاہر ہوتا ہے کسی چیز کو چپا دیا گیا ہو اور اس پر دانتوں کے نشان پڑ گئے ہوں۔(تصاویر 4 اور 5 دیکھیں)
یہ مرحلہ پہلے مرحلے کی نسبت کم عرصے میں مکمل ہوجاتا ہے(٢).

تصویر نمبر 5: مضغتہ کے مرحلے پر ایک ایمبریو کی ظاہری شکل کا موازنہ جب چیونگم کے ٹکڑے سے کیا جاتا ہے تو ، ہم ان دونوں میں مماثلت پاتے ہیں۔

تصویر اے: یہ ایمبریو کی مضغتہ کے مرحلے کے دوران کی ڈائیاگرام ہے۔
تصویر بی: یہ ایک چبائی گئ چیونگم کی تصویر ہے۔

محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، 1400 سال پہلے ،عرب کے بیاباں صحراوں میں اِن تمام چیزوں کے متعلق کیسے جان سکتے تھے جن چیزوں کو سائنسدانوں نے حال ہی میں جدید آلات اور طاقتور خوردبینوں کا استعمال کرتے ہوئے دریافت کیا ہے؟
ہیم اور لیؤوین ہائوک وہ پہلے سائنس دان تھے جنہوں نے 1677 میں (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے 1000 سال بعد) بہتر مائکروسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے انسانی سپرم سیل (اسپرمیٹوزاوا) کا مشاہدہ کیا۔ ان دونوں نے غلطی سے سوچا کہ سپرم سیل میں ایک “منیچر پریفارمڈ” انسان موجود ہے جو اس وقت بڑھتا ہے جب یہ عورت کے “جینٹائل ٹریک” میں جمع ہوجاتا ہے.

پروفیسر کیتھ ایل مور دنیا کے اناٹومی اور ایمبریولوجی کے شعبوں میں سب سے ممتاز سائنسدان ہیں اور دی ڈویلپنگ ہیوم نامی اس کتاب کے مصنف ہیں جس کا آٹھ زبانوں میں ترجمہ کیا جا چکا ہے۔ یہ کتاب سائنسی حوالوں کے ساتھ مفصل معلومات پر مشتمل ہے اور آمریکا میں ایک خصوصی کمیٹی نے اسے ایک شخص کی تصنیف کردہ بہترین کتاب کے طور پر منتخب کیا ہے۔ ڈاکٹر کیتھ مور کینیڈا میں “یونیورسٹی آف ٹورنٹو” میں اناٹومی اور سیل بیالوجی کے پروفیسر ہیں۔ وہاں ، وہ میڈیکل کی فیکلٹی میں بنیادی سائنسز کے ایسوسی ایٹ تھے اور 8 سال تک اناٹومی شعبہ کے چیئرمین رہے۔

image credit: wikiIslam

سن 1984 میں ، انہیں کینیڈا میں اناٹومی کے شعبے میں پیش کیا جانے والا سب سے ممتاز ایوارڈ ملا۔
وہ بہت سے بین الاقوامی ایسوسی ایشنوں ، جیسے کینیڈا اور امریکن ایسوسی ایشن آف اناٹومیسٹس اور یونین آف بایوولوجیکل سائنسز کی کونسل کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔

سن 1981 میں ، سعودی عرب کے شہر دمام میں ساتویں میڈیکل کانفرنس کے دوران ، پروفیسر مور نے کہا: “میرے لئے یہ بہت خوش قسمتی کی بات ہے کہ میں نے انسانی تخلیق کے بارے میں قرآن میں بیانات کو واضح کرنے میں مدد کی ہے۔ یہ بات میرے لئے واضح ہے کہ ضرور یہ بیانات خدا کی طرف سے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کے پاس آئے ہیں ،کیونکہ یہ تمام تر علم (نزول قرآن کے) کئی صدیوں بعد تک دریافت نہیں ہوا تھا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضرور خدا کے رسول تھے”۔
اس کے نتیجے میں ، پروفیسر مور سے مندرجہ ذیل سوال پوچھا گیا: “کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو یقین ہے کہ قرآن خدا کا کلام ہے؟”
انہوں نے جواب دیا: “مجھے یہ قبول کرنے میں کوئی دقت نہیں ہے۔”
کانفرنس کی مکمل ویڈیو دیکھیں کے لئے یہاں کلک کریں۔

نوٹ: ہم نے مختصر تحریر میں زیادہ سے زیادہ معلومات آپ کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی ہے، انگریزی سمجھنے والے حضرات مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں اور پی ڈی ایف فائل ڈاؤن لوڈ کر کے تفصیلا آرٹیکل پڑھیں۔ جزاکم اللہ خیرا۔

حاشیہ

  1. العلقہ: اس کے تین لفظی معنی ہیں ، جونک،معلق چیز، جما ہوا خون۔
  2. اس مرحلے کے بعد کے مراحل، قرآن کی سورت نمبر 23 اور آیت نمبر 14 کے اختتام میں مزید بیان ہیں، جسکی تفصیل بیان کرنے سے مضمون لمبا ہوسکتا تھا، اس کے متعلق مزید جاننے کے لیے انگریزی سمجھنے والے قارئین حضرات اوپر موجود پی ڈی ایف فائل ڈاؤن لوڈ کریں۔


اگر آپ نے اس سیریز کا پہلا مضمون نہیں پڑھا تو یہاں کلک کریں

ہماری کوشش کیسی لگی کمنٹ کر کہ ہمیں ضرور بتائیے
والسلام


رائٹر : سید محمد علی ناصر شیرازی
معاون : رضوان احمد حقانی

آپ سب سے گزارش ہے کہ اس سیریز کے مضامین اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پہ ضرور شئیر کریں

Follow me on Twitter

Follow me
CEO at MADUN Designers
Student of Electrical Engineering,Blogger, Website Designer, Graphic Designer, Website Manager and Social Media Manager
Syed Muhammad Ali
Follow me

Syed Muhammad Ali

Student of Electrical Engineering,Blogger, Website Designer, Graphic Designer, Website Manager and Social Media Manager

اپنے خیالات کا اظہار کریں