سوئی ہوئی قوم کے لٹیرے حکمران
سوئی ہوئی قوم لٹیرے حکمران
پاکستان میں ایزی پیسہ مائکروفنانس بنکنگ سے تقریباً 90 لاکھ پاکستانی وابستہ ہیں۔
ایزی پیسہ والوں نے پچھلے دنوں صرف ایک پالیسی تبدیل کر کے اس قوم کو سینکڑوں ملین روپے کا چونا لگایا ہے۔
پالیسی ایسی بنائی گئی ہے کہ کوئی بھی شخص انفرادی طور پر دھیان بالکل نہیں دے گا کیونکہ آپ کے اکاؤنٹ سے محض 15 روپے کی کٹوتی کوئی بڑی رقم نہیں ہے لیکن کمپنی کے لیے یہ ہر ماہ بہت بڑی دعوت سے کم بھی نہیں۔
پیارے پاکستانیو اگر بغیر بات لمبی کیے میں آپ کو حساب کتاب سے آگاہ کروں تو شاید بات آپ کی سمجھ میں آجائے۔
یوں تو 90 لاکھ نمبر پرانا ڈیٹا ہے۔ پھر بھی ہم اسی ڈیٹا کے مطابق حساب لگاتے ہیں۔
90 لاکھ یعنی 9 ملین روپے
9 ملین x 15 = 135ملین
یعنی کہ صرف ایک ماہ میں 135 ملین روپے کمپنی ہر ماہ آپ کی جیبوں سے نکال لے گی
اور ایک سال کے تقریباً 1620 ملین روپے۔
اگر انفرادی حساب دیکھیں تو صرف 180 رہے تقریباً آپ کے اکاؤنٹ سے سالانہ
چارج ہوں گے اور اگر کمپنی سال بعد یہ ریٹ بڑھا دے تو منافع کئی گنا بڑھ جائے گا۔
اب ہم پاکستانی ہیں اور غلامی میں اس قدر مست ہیں کہ کوئی آواز تو اٹھائیں گے نہیں لیکن یہ تحریر صرف اس لیے ہے کہ آپ پڑھ کر جان لیں کہ ہمیں کیسے کیسے لوٹا جاتا ہے۔
اب رہی بات حکمران طبقہ کی کہ انہیں میں نے بے حس کیوں لکھا ہے تو بتا دوں کہ اس لیے کہ انہوں نے کمپنی کو اس کا پابند کیوں نہیں بنایا کہ جب آپ کوئی نئی سروس یا ٹیکس لگا رہے ہیں تو اس پر قوم کو پہلے آگاہ کریں پلس ان کو اختیار دیں کہ آپ یہ سروس لینا چاہتے ہیں کہ نہیں۔
آسان الفاظ میں کمپنی آپ کو آگاہ کرتی کہ یکم فروری سے ایزی پیسہ ٹیکسٹ میسج کی مد میں 15 روپے چارج کرنے جا رہا ہے اگر آپ یہ سروس بند کروانا چاہتے ہیں تو اتنے وقت میں بند کروا دیں پھر جس کو بند کروانا ہوتا کروا لیتا یا جاری رکھتا لیکن اس طرح سے قوم کا استحصال نہ ہوتا کہ جن پر فیصلہ صرف تھوپ دیا جاتا ہے۔
اگر آپ نے یہاں تک مضمون کو پڑھ لیا ہے تو اس بارے میں سوچنا ضرور۔
باقی سب تو مجھے بھی اندازہ ہے اب 15 روپے کیلئے کوئی کمپنی پر کیس کرنے کا نہیں سوچے گا چاہے کوئی وکیل بھی جو سارا وقت عدالت میں گزارتا ہو۔
یہ تو ایک مثال ہے اس جیسی ہزاروں لوگ طرح طرح سے ہمیں لوٹنے میں مصروف ہیں حکومت سے یہ امید رکھنا بلکل بے معنی ہے کہ وہ ان لٹیروں سے جواب طلب کرے کیونکہ حکومت میں موجود ستر فیصد خود اس حمام میں ننگے ہیں حکومت میں آتے ہی انہوں نے اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے قانون سازی کی اس کے یکے بعد دیگرے سارے لٹیرے قانون کے شکنجے سے باہر آتے گئے جس کا اثر عوام پر یہ پڑا کہ مہنگائی کا ایک طوفان آگیا اشیاء ضروریہ کو خریدنا عام آدمی کے بس میں نہیں رہا بے حس عوام احتجاج کے بجائے ان لٹیروں کے سپورٹ کررہی ہے
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت بدلنے کا
- جیل بھرو تحریک کیا ہے |جبلی ویوز - February 19, 2023
- سوئی ہوئی قوم کے لٹیرے حکمران - February 3, 2023
- خیبر پختون خواہ حکومت کا بڑا کارنامہ - September 25, 2022