یہ کیسی تجارت ہے؟

‏اگر یہ پاکستانی مسلمان تاجر ہوتا تو اس نے ہر شے پر دوگنا، چوگنا منافع کمانا تھا۔ اس وقت جب کہ ہر شے کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ لوگ مجبوراً ہر شے مہنگے داموں خریدتے اور دکاندار کیلئے چاندنی ہوتی۔

لیکن شاید اسے وہ تجارت نہیں آتی جو پاکستانی نام کے مسلمان کرتے ہیں ‏آسے دیکھ کر ایک واقعہ یاد آگیا ہے جب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور حکومت میں قحط سالی ہوئی اور سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا قافلہ جو غلہ سے بھرا ہوا تھا مدینہ منورہ میں داخل ہوا۔

اہل مدینہ میں جو بڑےتاجران تھے انہوں نے آپ رضی اللہ عنہ کو کئی گنا زیادہ منافع کی پیشکش ‏کی تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا مجھے اس سے زیادہ منافع مل رہا ہے۔

تاجران حیرانی سے سوال کرتے ہیں کہ شہر کے سب سے بڑے تاجر تو ہم ہیں پھر آپکو ہم سے زیادہ منافع کون دے رہا ہے؟تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے یہ آیت مبارکہ تلاوت کرتے ہوئے سارا غلہ اہلِ مدینہ میں ‏تقسیم فرما دیا۔

مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ عَشْرُ اَمْثَالِهَاۚ۔ جو ایک نیکی لائے تو اس کے لیے اس جیسی دس نیکیاں ہیں( یعنی دس گنا زیادہ منافع)۔بیشک اصل تجارت یہ ہے جو اس شخص نے بھی غالباً حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے سیکھی ہے۔اللہ تعالیٰ اس کے کاروبار میں برکت دے۔ آمین

Jabbli Views
فالو کریں

Jabbli Views

جبلی ویوز ایک میگزین ویب سائٹ ہے، یہ ایک ایسا ادارہ ہے جس کا مضمون نگاری اور کالم نگاری کو فروغ دینا اور اس شعبے سے منسلک ہونے والے نئے چہروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے،تاکہ وہ اپنے ہنر کو نکھار سکیں اور اپنے خیالات دوسروں تک پہنچا سکیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

%d bloggers like this: